نئی دہلی، صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند یونان کے سرکاری دورے پر ہیں ۔ انہوں نے یونان میں اپنے قیام کےد وران پریذیڈینشیل مشن میں صدر مملکت یونان پروکو پِس پاؤلو پولس سے ملاقات کی ۔ پریذینشیل مشن میں اس ملاقات سے قبل جناب رام ناتھ کووند کے اعزاز میں ایک استقبالیہ تقریب کا بھی اہتمام کیا گیاتھا۔
مملکت یونان کے صدر سے ملاقات اور وفد کی سطح کے مذاکرات میں صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے ہنداور یونان کے درمیان صدیوں قدیم تہذیبی رشتوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور یونان جمہوری قدروں ، قانون کی حکمرانی اور ہمہ سطحی ثقافتی قدروں پر یکساں یقین اور احترام کرتے ہیں اوران سے ہمارے باہمی اور ہمہ جہت تعلقات کی گہرائی میں مزید اضافہ ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان یونان کے ساتھ جاری باہمی تعاون اور بالخصوص سیاسی اور معاشی میدانوں میں دو نو ں ملکوں کے تعاون کو مزید گہرا بنانے کا خواہشمند ہے ۔
رام ناتھ کووند نے اس موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کی ہندوستان کی عہد بستگی پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور یونان کے درمیان موجودہ باہمی تجارت 530 ملین امریکی ڈالر کے بقدر ہے ، جو متعلقہ امکانات سے کم ہے۔ اس لئے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کی توسیع کی جانی چاہئے اور اسے ہمہ جہت بنایا جانا چاہئے ۔ انہوں نے یونام کے وفد کو بتایا کہ ہندوستان نے عظیم الشان تھیسّالونیکی انٹرینشنل فئیر 2019 میں ، ’’ معزز ملک ‘‘ کی حیثیت سے شرکت کی دعوت قبول کرلی ہے ۔
صدر جمہوریہ موصوف نے یونان کے وفد کو یہ بھی بتایا کہ ملک میں تجارت اور کاروبار کی فضا میں بہتری کے لئے حکومت ہند نے متعدد اقدامات کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی خواہش ہے کہ یونان کی کمپنیاں ہندوستان کی ترقی کی کہانی میں شراکتدار کی حیثیت سے شامل ہوں ۔ بالخصوص ہندوستان جہاز رانی ، فوڈ اینڈ ڈیئری اور سیاحت کے میدان میں یونان کے تجربات سے استفادہ کرنے کا خواہشمند ہے ۔دوسری طراف ہندوستانی کمپنیاں بالخصوص فارما ، آئی ٹی ، زراعت ، ریئل اسٹیٹ ،ڈھانچہ جاتی سہولیات اور اسٹارٹ اپ کے ادارے یونام میں قائم کرنے کی خواہشمند ہیں ۔
اس موقع پر ہندوستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں عارضی امیدوار کی حثییت سے ہندوستان کی دعوے داری کی حمایت کے لئے یونان کا شکریہ ادا کیا ۔ اس کے ساتھ ہی نیوکلئیر سپلائیرز گروپ کی رکنیت کی دعوے داری کی حمایت کے لئے بھی یونان کا شکریہ ادا کیا ۔
رام ناتھ کووند نے ہند- یونان ثقافتی معاہدوں کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ ہمارے دونوں ممالک قدیمی تہذیبوں کے حامل ہیں اور صدیوں سے ایک دوسرے کے ساتھ گفتگو کرتے رہے ہیں ، اس لئے ان دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی ثقافتی مفاہمت کا گہرا علم حاصل ہے ۔انہوں نے کہا کہ یونان اور ہندوستان کی روایتی ادویہ اور صحت کی دیکھ بھال کے متبادل طریقو ں فروغ کے لئے دونوں ممالک کو مل کر کام کرنا چاہئے ۔
صدر جمہوریہ نے وفد کی سطح کے مذاکرات کے بعد یونان کے وزیر اعظم جناب الیکسس سپرا سے بھی ملاقات کی ۔اس ملاقات کے دوران دونوں لیڈروں نے ہنداور یونان کے باہمی دلچسپی کے مختلف موضوعات پر گفتگو کی ۔بعد ازاں جمہوریہ ہیلینک کے اپوزیشن لیڈر جناب کائریا کوس مٹسو ٹاکس نے بھی صدر جمہوریہ سے ملاقات کی ۔
اس سے پہلے دن میں ہندوستان اور یونان کے درمیان تین مفاہمتی عرضداشتوں پر دستخط کئے گئے جن میں (1) بیورو آف اسٹینڈرڈز اورنیشنل کوالٹی انفراسٹکچر سسٹم / ہیلینک آرگنائزیشن فار اسٹینڈرڈڈائزیشن آن کواپریشن ان دی فیلڈ آف اسٹینڈرڈ ڈائیزیشن (2) فارن سروس انسٹی ٹیوٹ (ایف ایس آئی ) انڈیا اور ڈپلومیٹک اکیڈمی گریک آن کوآپریشن اِن ڈپلومیٹک ٹریننگ اور (3) دی پروگرام آف کلچرل کوآپریشن فار دی ایئر 20-2018 شامل ہیں ۔
بعد ازاں شام کو صدر جمہوریہ نے فیلیرن انڈین کریمیشن میموریل پر گلدائرہ چڑھایا ۔یہاں غیر منقسم ہندوستان کے ان 74 جانباز سپاہیوں کے باقیات محفوظ رکھے گئے ہیں ، جنہوں نے دوسری جنگ عظیم کے دوران اپنی جان عزیز کی قربانیاں پیش کی تھیں ۔
एक टिप्पणी भेजें