Halloween Costume ideas 2015

رہائشی تجارتی ، مینوفیکچرنگ سے نکلنے والے فضلے کو اختراعاتی طریقوں سے ٹھکانے لگانے کی ضرورت ہے

نئی دہلی ، نائب صدرایم وینکیانائیڈونے کہاہے کہ صفائی ستھرائی صحت مند ماحول کو یقینی بناتی ہے اوربیماریوں کی روک تھام میں معاون ہوتی ہے اورصفائی ستھرائی سے سماجی عافیت اوربہترذہنی صحت دونوں کا راستہ ہموارہوتاہے ۔ موصوف دوکتابوں یعنی‘‘ صفائی ستھرائی پرایک مقالہ’’ اور‘‘فضلہ انتظام ایک تعارف ’’کا اجرأ کرنے کے بعد حاضرین سے خطاب کررہے تھے ۔ یہ دونوں کتابیں  رجت بھارگئو نے تصنیف کی ہیں ۔ نائب صدرجمہوریہ ہند نے کہا کہ مصنف نے ان دونوں موضوعات کا انتخاب بڑے مناسب وقت پرکیاہے کیونکہ اس وقت بھارت نمواورترقیات کے مرحلے سے ہوکر گذررہاہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ صفائی ستھرائی الوہیت سے نزدیک ترہے ۔ صفائی ستھرائی اورفضلہ انتظام نہ صرف یہ صحت سے وابستہ ہیں بلکہ ان کاتعارف وسائل کے انتظام سے بھی ہے ۔

نائب صدر نے کہاکہ فضلہ انتظام کے سلسلے میں ایک خودکفیل نظام کے اہمیت کے تئیں بیداری پیداکرنے کی ضرورت ہے اورساتھ ہی ساتھ فضلہ کی پیداوار کو کم سے کم کرنا بھی لازم ہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ رہائشی ، تجارتی اور مینوفیکچرنگ سے نکلنے والے فضلے کو اختراعاتی طریقوں ٹھکانے لگایاجاناچاہیئے اوراس کا انتظام ملک گیرپیمانے پرہوناچاہیئے ۔ تمام متعلقہ موضوعات فضلہ انتظام کے نفاذ پراحاطہ کرتے ہیں لہذا ٹھوس اور رقیق فضلہ انتظام کے موضوع پر مقالہ تحریر کرنا اپنے آپ میں ایک عظیم قدم ہے ۔

نائب صدر نے کہا کہ فضلہ سودھنے کا کام اور اس کو ٹھکانے لگایاجانے کا عمل ایسا ہے جس کے ذریعہ خاطرخواہ مقدار گرین ہاوس گیس خصوصاًمیتھین کا اخراج ہوتاہے جس کے نتیجے میں عالمی پیمانے پردرجہ حرارت میں اضافہ ہورہاہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ ہمیں صاف ستھری تکنالوجیاں متعارف کرانے کے عمل کو جاری رکھنا ہوگا اورماحولیات کے سلسلے میں اپنے طریقوں کے نتیجے میں جو اثرات مرتب ہوتے ہیں ان کے تئیں بیداری بھی پیداکرنی ہوگی ۔ اس کے نتیجے میں ہمہ گیرترقیات عمل میں آئیں گی اور الفی ترقیات نصب العینوں کے حصول میں مدد گارہوں گی ۔

نائب صدر نے کہا کہ سووچھ بھارت ابھیان ، وزیراعظم ، جناب نریندرمودی کا الوالعزم پروجیکٹ ہے جس کے ذریعہ بھارت کو ایک صاف ستھراشہربنایاجاناہے ۔ اس کے ذریعہ ٹھوس فضلہ انتظام کے سلسلے میں ازحد درکار طریقہ کارکے معاملے میں ایک واضح تبدیلی نظرمیں آئی ہے ۔

نائب صدرنے اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ ان کے نظریئے کے مطابق ترقی پذیرممالک کی ای ۔فضلے کا زہریلا گودام بن گئے ہیں اورہمیں اس کے تئیں خبردارہونے کی ضرورت ہے ۔ بہت سے لوگ انحطاط پذیرماحولیاتی اور محنت سے وابستہ معیارات ، سستے دروں پردستیاب مزدورں وغیرہ کی باتیں کرتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ چین ، ملیشیا ، بھارت ،کینیا اورمختلف افریقی ممالک میں تانبے کے تاروں کو گلانے کا کام ہوتاہے ۔ جن سے کثافت پھیلتی ہے اور الیکٹرانک فضلہ ان ممالک کو پروسیس کرنے کے لئے ارسال کردیاجاتاہے ۔ بہت سے فاضل لیپ ٹاپ ترقی پذیرممالک کو ای ۔ فضلہ کے ڈمپنگ گراونڈ کے طورپر بھیج دیئے جاتے ہیں ہمیں ان تمام طریقہ ہائے کارسے بچنے کی ضرورت ہے ۔ صفائی ستھرائی کے معاملے میں امیر غریب کی تفریق مٹانے کی ضرورت ہے ملک 2اکتوبر،2019تک کھلے میں رفع حاجت کرنے کے طریقے سے مبراملک بننے کے لئے کمربستہ ہے۔

نائب صدر نے کہا کہ ڈاکٹربھارگئونے نہ صرف یہ کہ صفائی ستھرائی اور فضلہ انتظام کے معاملے میں تکنیکی استعمال کی بات کی ہے بلکہ صفائی ستھرائی سے وابستہ سماجی موضوعات کو بھی نمایاں کیاہے اوریہ بہت اچھی بات ہے ۔ انھوں نے ازحد نقصان دہ اورمہلک ، زہریلے اورحیاتیاتی طبی فضلے کے پورے دائرے پراحاطہ کیاہے اوراپنی اشاعت میں دریاؤں کی صفائی ستھرائی کی بات بھی اٹھائی ہے ۔ دونوں کتابیں خصوصی اہمیت کی حامل ہیں کیونکہ متعدد موضوعات پراحاطہ کرتی ہے ۔ میری تمنا ہے کہ دونوں کتابیں اورمصنف اپنی کوششوں میں ہرطرح سے کامیاب ثابت ہوں ۔
Labels:

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget