نئی دہلی، صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان نے کہا کہ حکومت پیکج پانی میں ملاوٹ کو روکنے کے ایک میکنزم (طریقہ کار) پر کام کررہی ہے۔
پاسوان نے کہا کہ صارفین کے امور کے محکمے نے ایف ایس ا یس اے آئی سے درخواست کی ہے کہ ایک کم لاگت والی ٹیسٹنگ مشین تیار کی جائے جو مختلف کھانے کی اشیا میں ملاوٹ کو روکنے کے لئے سود مند ہو۔ پاسوان نے یہ بات نئی دہلی کے وگیان بھون کے اینکسی میں سینٹرل کنزویومر پرو ٹیکشن کونسل سی سی پی سی کی 31 ویں میٹنگ کی صدارت کرنے کے بعد میڈیا کے افراد کو بتائی۔
پاسوان نے مزید بتایا کہ صارفین کے امور کا محکمہ تین ماہ کے اندر 6 علاقائی صارفین ہیلپ لائن کا آغاز کرے گا۔ ریاستی سرکاروں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ علاقائی کنزیومر ہیلپ لائن کے قیام کے لئے ضروری تعاون فراہم کریں۔ پاسوان نے اس بات سے بھی مطلع کیا کہ محکمہ 15 اگست 2017 سے 24 دسمبر 2017 تک ریاستوں کے زیر انتظام علاقوں اور صارفین کی رضاکار تنطیموں کو شامل کرکے صارفین کو بیدار کرنے کی یاترا کا بھی اہتمام کرے گا۔
اس موقع پر صارفین کے امور خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے وزیر مملکت سی آر چودھری نے بھی کونسل کے ممبروں نے خطاب کیا ۔ وہ کونسل کے نائب صدر بھی ہیں ۔ صارفین کے امور اور خوراک کے وزارت کی سکریٹری مس پریتی سودن نے لیجسلیٹو تبدیلیوں اور ان سرگرمیوں کو اجاگر کیا، جو وزارت کی طرف سے لئے جارہے ہیں۔ جس میں کئی ڈیجیٹل اقدامات بھی شامل ہیں تاکہ صارفین کے حقوق کا تحفظ کیا جاسکے۔
سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن کونسل کی میٹنگ میں ان بہت سے پوائنٹس پر تبادلہ خیال کیا گیا جو ممبروں کی طرف سے پیش کئے گئے تھے تاکہ ملاوٹ کو روکنے کے چیلنج سے نمٹا جاسکے اور انفورسمنٹ مشینری کو مستحکم کیا جاسکے۔
एक टिप्पणी भेजें