نئی دہلی، انتہائی چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کے وزیر مملکت ہری بھائی پرتی بھائی چودھری نے راجیہ سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ان کی وزارت قومی درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل (ایس سی/ ایس ٹی) ہب اسکیم نافذ کررہی ہے۔
اس سے قبل مذکورہ اسکیم کا نفاذ وزیراعظم نے پنجاب کے لدھیانہ میں 18 اکتوبر 2016 کو کیا تھا۔ اس ہب (مرکز) کا قیام ایس سی / ایس ٹی صنعت کاروں کو مائیکرو اور چھوٹی صنعتوں کے آرڈر 2012 کی سینٹرل گورنمنٹ پبلک پروکیورمنٹ پالیسی کے تحت موزوں کاروباری/ تجارتی مشقوں کو اپنانے اور اسٹینڈ اپ انڈیا کے فوائد پہنچانے کے لئے پیشہ ورانہ امداد مہیا کرانے کی غرض سے کیا گیا تھا۔ مذکورہ ہب کی ذمہ داریوں میں ایس سی/ ایس ٹی صنعتوں اور صنعت کاروں سے متعلق معلومات کو اکٹھا کرنا، ان کا میلان/ مقابلہ کرنا اور انہیں پھیلانا، ہنرمندی کی تربیت اور ای ڈی پی کے ذریعہ موجودہ اور متوقع ایس سی/ ایس ٹی صنعتوں کی صلاحیت میں اضافہ کرنا، وینڈر ڈیولپمنٹ سی پی ایس ای، این آئی سی ، ایم ایس ایم ای۔
ڈی آئی کو ملوث کرنا اور دلت انڈین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ڈی آئی سی سی آئی سمیت) صنعتی تنظیمیں/ ایسوسی سی ایشنز کی ترقی، ایس سی/ ایس ٹی صنعت کاروں کی سرکاری پروکیورمنٹ (حصول/ خریداری) اور نگرانی میں شمولیت وغیرہ شامل ہیں۔ قومی ایس سی/ ایس ٹی ہب کے لئے چار خصوصی سبسڈی اسکیموں پروگراموں جن کے نام ہیں :
(i) سنگل پوائنٹس رجسٹریشن اسکیم
(ii) اسپیشل مارکٹنگ اسسٹینس اسکیم (ایس ایم اے ایس)
(iii) پرفارمینس اینڈ کریڈٹ ریٹنگ اسکیم اور
(iv) اسپیشل کریڈٹ لنکڈ کیپٹل سبسڈی اسکیم کومنظور کیا ہے۔
ہب نے 37 اسپیشل وینڈر ڈیولمنٹ پروگراموں (وی ڈی پی) کا انعقاد کیا جس میں 1447 ایس سی/ ایس ٹی ایم ایس ایم ای نے شرکت کی۔
ایس سی/ ایس ٹی ہب اسکیم کے لئے 17۔2016 سے 20۔2019 تک تخمینہ بجٹ 490.00 کروڑ روپے ہے جبکہ اس اسکیم کے تحت 17۔2016 کے دوران 4.532 کروڑ روپے صرف کئے جاچکے ہیں۔
एक टिप्पणी भेजें