نئی دہلی، محنت اور روزگار کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) بندارو دتاتریہ نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں اطلاع دی کہ حکومت نے ملک میں روزگار کو پیدا کرنے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔
ان اقدامات کے تحت معیشت کے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی، سرمایہ کاری سے متعلق متعدد پروجیکٹوں کو تیز رفتار کرنا اور بہت چھوٹی، چھوٹے اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کی وزارت کے ذریعہ چلائے جارہے وزیراعظم کے روزگار پیدا کرنے سے متعلق پروگرام، دیہی ترقیات کی وزارت کے ذریعہ چلائے جارہے مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم (ایم جی نریگا) اور پنڈت دین دیال اپادھیائے گرامین کوشلیا یوجنا (ڈی ڈی یو۔
جی کے وائی) اور مکانات و انسداد شہری غریبی کی وزارت کے ذریعہ چلائے جارہے قومی شہری ذریعہ معاش مشن (این یو ایل ایم) جیسی اسکیموں پر سرکاری اخراجات میں اضافہ کرنا جیسے امور شامل ہیں۔
نوجوانوں کے روزگار کو بہتر بنانے کےلئے تقریباً 20 وزارتیں 70 شعبوں میں ہنرمندی کے فروغ کی اسکیمیں چلا رہی ہیں۔ ہنرمندی کے فروغ اور تجارت و کاروبار کی وزارت کے ذریعہ تیار کردہ اعداد و شمار کے مطابق سال 16۔2015 کے دوران متعدد شعبوں میں ہنرمند بنائے گئے افراد کی تعداد 1.04 کروڑ ہے۔
حکومت نے قومی کیریئر سروس (این سی ایس) پروجیکٹ کو لاگو کیا ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت ایک ڈیجیٹل پورٹل شامل ہے جو ملک بھر کے روزگار کے متلاشی افراد اور آجروں کےلئے ملک گیر آن لائن پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے تاکہ ایک متحرک، موثر اور ذمہ دار انداز میں انہیں روزگار کے بارے میں معلومات حاصل ہوسکے۔ اس پورٹل میں کیریئر سے متعلق مواد کا ایک خزانہ ہے۔
17۔2016 میں محنت اور روزگار کی وزارت کے ذریعہ ایک ہزار کروڑ روپے کی رقم مختص کرکے ایک نئی اسکیم پردھان منتری روزگار پروتساہن یوجنا (پی ایم آر پی وائی) کی شروعات کی گئی ہے تاکہ روزگار کو فروغ دینے والی صنعت کو ترغیبات دی جاسکے۔ اس اسکیم کے تحت آجروں کو روزگار میں اضافہ کرنے کےلئے انعام دیا جائے گا۔
علاوہ ازیں حکومت نئے ملازمین کے ای پی ایس میں آجروں کی جانب سے دیئے جانے والے 8.33 فیصد تعاون کو خود ادا کرے گی۔ اسی طرح ٹیکسٹائل (پوشاک اور میک اپ) سیکٹر میں بھی حکومت آجروں کی جانب سے دیئے جانے والے پی پی ایف تعاون میں 3.67 فیصد کی رقم ادا کرے گی، مزید برآں حکومت آجروں کی طرف سے 8.33 فیصد ای پی ایس تعاون کو بھی کلی طور پر ادا کرے گی۔ حکومت نے انتہائی روزگار والے ٹیکسٹائل سیکٹر کے لئے 6000 کروڑ روپے
کے ایک اہم پیکج کا بھی اعلان کیاہے۔
एक टिप्पणी भेजें