نئی دہلی، خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزارت میں وزیر مملکت محترمہ کرشنا راج نے لوک سبھا میں پوچھے گئےایک سوال کے جواب میں بتایا کہ قومی جرائم ریکارڈ بیورو(این سی آر بی) کےاعدادوشمار کے مطابق سال 2013،2014 اور 2015کےدوران خودکشی کرنے والی خواتین کی تعداد باالترتیب 44256، 42521 اور 42088 تھی، جو بتدریج خواتین خودکشی کی تعداد میں گراوٹ کا رجحان ظاہر کرتی ہے۔
خواتین کی خودکشی کی اہم وجوہات میں خاندانی مسائل، بیماری، شادی سے متعلق مسائل جیسے شادی رد، منسوخ ہوجانا، ازدواجی زندگی میں اختلاف، جہیز سے متعلق جھگڑے، ناجائز تعلقات اور محبت وغیرہ جیسے معاملات شامل ہیں۔
ہندوستان کے ساتویں شیڈول کی فہرست-IIکے تحت صحت ، ریاست سے جڑا موضوع ہے اور ریاستوں کو صحت سے متعلق اپنے پروگرام چلانے کے لئے بااختیار بنایا گیا ہے۔ تاہم حکومت ہند اس معاملے میں انتہائی حساس ہے اورقومی مینٹل ہیلتھ پروگرام (این ایم ایچ پی) اور ضلعی منٹل ہیلتھ پروگرام (ڈی ایم ایچ پی) ملک کے کچھ ضلعوں میں نافذ کر رہی ہے۔
ان پروگراموں میں خودکشی کے واقعات روکنے کے لئے خدمات، ورک پلیس پر تناؤ کو سنبھالنے اور اسکولوں اورکالجوں میں لائف اسکلز کی تربیت اورکاؤنسلنگ جیسے اضافی موضوعات کو شامل کیاگیا ہے۔
एक टिप्पणी भेजें