نئی دہلی، وزیراعظم نریندرمودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے بنگلہ دیش کےساتھ ہائیڈروکاربن کےشعبے میں تعاون پر مفاہمت نامے کے فریم ورک پر دستخط کو منظوری دی ہے، جس کے تحت آندھرپردیش کے وشاکھاپٹنم میں پیٹرولیم اور توانائی(آئی آئی پی ای) کےہندوستانی ادارے کے قیام کو بھی منظوری دی ہے۔ پارلیمانی کارروائی کے توسط سے پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کےتحت 12اپریل کو تمام سرکاری اداروں میں (مقامی موادسے منسلک پی پی ایل سی) خریداری کی ترجیح سے متعلق پالیسی فراہم کرکےاس ادارے کےقیام کی منظوری دی گئی۔
کے ڈی ترپاٹھی نے بتایا کہ وزیراعظم مودی کے ذریعہ ستمبر 2014 میں شروع کی گئی ‘‘میک ان انڈیا’’مہم کے حصے کےطورپر ملک کی تعمیر میں وسیع تر پہلوؤں کی شروعات کی گئی، جو ہندوستان کو عالمی پیمانے کے مینوفیکچرنگ ہب(مرکز) میں تبدیل کرنے میں مددگارثابت ہوں گی۔ اسی سلسلے کی کڑی کےطورپرحکومت نے خریداری کی ترجیح سے متعلق پالیسی فراہم کر کے ہندوستان میں تیل اور گیس پروجیکٹوں کے نفاذ کے وقت سامان اور خدمات میں مقامی مواد کی ترقی کی ترقی کرنےکافیصلہ کیا ہے تاکہ ان
مینوفیکچررس، خدمات فراہم کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے، جو تیل اور گیس سے متعلق تجارتی سرگرمیوں میں مقامی اہداف کو پورا کر سکیں۔
پالیسی کےتحت، تیل اور گیس کی تجارتی سرگرمیوں کے لئےسامان، خدمات اور ای پی سی ٹھیکوں کے لئے مقامی مواد(سامان)کےاہداف میں بتدریج اضافہ کا ہدف مقرر کیاگیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پالیسی سے سپلائروں اورخدمات فراہم کرنےوالوں کو ‘میک ان انڈیا’ پریکٹس کو اپنانے اور ملک کے اندر ہی سامان اور خدمات کی قدرمیں اضافے کی امید ہے۔
اس کےعلاوہ اس کے ذریعہ ملک کی معیشت میں مینوفیکچرنگ، سروسزاورای پی سی سے متعلق سرگرمیوں میں اضافہ ہو سکے گا۔ اس کے نتیجے میں تیل اور گیس کے شعبے میں تمام سطحوں پر پیداوارمیں اضافہ ہوگااورروزگارکوفروغ حاصل ہوگا۔
جناب ترپاٹھی نےکہا کہ یہ پالیسی تیل اور قدرتی گیس کی وزارت کےتحت تمام سرکاری شعبے کی انٹرپرائززاوران کے مکمل ملکیتی اداروں پر لاگو ہوگی۔
کابینہ نے ہائیڈروکاربن کے میدان میں تعاون پر سمجھوتے کےایک فریم ورک کو بھی منظوری دی تھی۔ اس سلسلے میں پہلی مرتبہ تبادلۂ خیال، پیڑولیم کے وزیرجناب دھرمیندرپردھان کےاپریل2016کےڈھاکہ دورے کے دوران کیاگیاتھا، جس کا مقصد تیل او ر گیس کے شعبے میں آپسی تعاون کے میدان یعنی شروعات، نگرانی اور جاری رکھنے سے متعلق کارروائیوں کو ایک امبریلافریم ورک کے تحت لانا تھا۔ اس سے ہائیڈروکاربن شعبے میں بنگلہ دیش کے ساتھ ہماری سرگرمیوں کے لئے ایک ادارہ جاتی میکنزم فراہم کرےگا۔
ہندوستان اور بنگلہ دیش کے مابین تین دستاویزات پر دستخط کئےگئےہیں۔ یہ اس طرح ہیں: بنگلہ دیش کوہائی اسپیڈڈیژل فراہم کرنے کے لئے علی گڑھ ریفائنری لمیٹیڈ(این ایل آر)اوربنگلہ دیش کارپوریشن کےدرمیان خریدوفروخت سے متعلق معاہدہ، پیٹرونیٹ ایل این جی لمیٹیڈ کے ذریعہ کتب دیا جزیرےمیں ایل این جی ٹرمنل کا قیام اور پیٹروبانگلہ کےساتھ شراکت داری میں آئی او سی ایل کےذریعہ ایک ایل پی جی ٹرمنل کا قیام۔ اس کےعلاوہ وزیراعظم جناب نریندرمودی نے بنگلہ دیش کی وزیراعظم محترمہ شیخ حسینہ کےساتھ مل کر ہندوستان کے رادھیکاپورسےبنگلہ دیش کے لئے 2200ملین ٹن ایچ ایس ڈی لے
جانے والی ریل ریک کو بھی ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔
एक टिप्पणी भेजें