Halloween Costume ideas 2015

’’مرضِ خود محویت‘‘ پر قومی کانفرنس کا افتتاح

نئیدہلی، مرکزی وزیر برائے سماجی انصاف وتفویض اختیارات تھاور چند گہلوت نے سماجی انصاف اورتفویض اختیارات کی وزارت سے ، کے ادارے نیشنل ٹرسٹ فار دی ویلفئیر آف دی پرسنز وِد آٹزم ، سیربرل پاسزی ، مینٹل ریٹارڈیشن اینڈ ملٹی پل ڈسیبلٹیز کی جانب سے ’’خود محویت ‘‘ ،رعشہ ،دماغی کمزوری اور متعدددیگر امراض میں مبتلا افراد کی فلاح کے لئے اہتمام کی جانے والی قومی کانفرنس کا افتتاح کیا ۔

اس موقع پر وزیر مملکت برائے سماجی انصاف وتفویض اختیارات کرشن پال گرجر اوررام داس اٹھولے بھی موجود تھے ۔ خود محویت کے میدان میں نیشنل ٹرسٹ اور نوٹری کلب کے درمیان ایک مفاہمت نامے کا تبادلہ بھی اس موقع پر کیا گیا ۔ تھاور چند گہلوت نے اس تقریب میں نیشنل ٹرسٹ کی تین مطبوعات کا اجرأ بھی کیا ۔ 

اس موقع پر اپنی تقریر میں  تھاور چند گہلوت نے کہا کہ خود محویت کے مر ض میں مبتلا افرادکو زندگی میں متعدد دشواریوںکا سامنا کرنا پڑتا ہے اس لئے عوام الناس کو خود محویت کے مرض کی اقسام (اے ایس ڈی ) سے واقف کرانا اورخود محویت کے مرض کے تئیں بیداری پیداکرنے پر دنیا کے مختلف ملکوںمیں خاص طور سے توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔ اس موقع پر جناب گہلوت نے خود محویت میں مبتلا باصلاحیت بچوں کو ایوارڈ سے بھی سرفراز کیا اور زندگی میں ان کی کامیابی کے لئے نیک خواہشات پیش کیں ۔ 

واضح ہوکہ وزارت انصاف اورتفویض اختیارات کی جانب سے ملک بھی میں دماغی معذوروں کے لئے امدادی آلات کی تقسیم کے لئے باقاعدہ طورسے کیمپوں کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔ جناب گہلوت نے کہا کہ نیشنل ٹرسٹ نے نومبر 2015 میں دماغی اور جسمانی معذوروں کو بااختیار بنائے جانے کے لئے دس اسکیمیں شروع کی تھیں ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ کانفرنس خود محویت کے مرض میں مبتلا افراد کی ترقی اور تعلیم / انہیں ہنر مند بنانے اوران کی زندگی میں مجموعی طورسے مطلوب معلومات دستیاب کرائے جانے کا بہترین وسیلہ ثابت ہوگی ۔اس کے ساتھ ہی یہ کانفرنس ان معذوروں کے سرپرستوں، ماہرین اور پیشہ ورافراد کے درمیان تبادلہ خیال کا بھی بہترین موقع فراہم کرے گی۔ 

اس موقع پر جناب رام داس اٹھولے نے پچھلے دو برس کے دوران دماغی اور جسمانی معذوروں کے لئے شروع کی جانے والی سرکاری اسکیموں کی تفصیلات بیان کیں اور اس قومی ٹرسٹ کی کوششوں کی ستائش کی ۔ 

وزیر مملکت برائے سماجی انصاف وتفویض اختیارات کرشن پال گرجر نے اس موقع پر اپنی تقریر میں کہا کہ معذوریت میں مبتلا افراد کے حقوق کے لئے مرتب کیا جانے والا آر پی ڈبلیو ڈی بل پارلیمنٹ میں 2016 میں منظور کیا جاچکا ہے ۔اس بل میں فعال تصورات کے ساتھ معذوریتو ں کی صراحت کے ساتھ تعریف کی گئی ہے ۔ اس سلسلے میں معذورتیوں کی اقسام موجودہ سات سے بڑھاکر اکیس کردی گئی ہے ۔ 

واضح ہوکہ خود محویت سے متعلق بیداری کے لئے اہتمام کئے جانے والے ماہ کے دوران اس کانفرنس کا اہتمام آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیز اور نیشنل ٹرسٹ کی شراکتداری کے ساتھ اہتمام کئے جانے والے اس تین روزہ تربیتی پروگرام کا حصہ ہے جس میں ڈاکٹروں کو خود محویت میں مبتلا مریضوں کو معذوریت کا تصدیق نامہ جاری کرنے کے لئے آئی این سی ایل ای این اور آئی ایس ایس اے کے طریقوں کو زیر استعمال لائے جانے کی تربیت دی جائے گی ۔ 2007 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے دو اپریل کو یوم خود محویت بیدار ی ( ڈبلیو اے اے ڈی ) کے طور پر منائے جانے کا اعلان کیا تھا اور 2008 سے دو اپریل کو یوم خود محویت بیداری کے عالمی دن کے طور پر منایاجاتا ہے ۔ اس کا مقصد عوام الناس خود محویت کے مرض کے تئیں بیداری پیدا کرنا ہے ۔ 

خود محویت کے مرض کے علاج کے ماہرین اور سرکردہ پیشہ ور حضرات نے پورے دن جاری رہنے والی اس کانفرنس میں شرکت کی ، جس کے دوران خود محویت کے مرض میں مبتلا لوگوں کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا ، جن میں مرض کی جلد شناخت اورتدارک / مجموعی تعلیم اور کالجوں سمیت تمام تعلیمی اداروں میں خود محویت کے مرض کے علاج اورتدارک سے متعلق ہنر مندی اور ملازمت کے مواقع شامل ہیں ۔ 
Labels:

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget