نئی دہلی، حکومت ہند ملک میں کثیر ادویاتی مزاحمت کے بڑھتے ہوئے مسئلے سے پوری طرح باخبر ہے جس کی وجہ سے کبھی کبھی پیچیدہ انفیکشن پر نہ ہونے کی صورت میں اموات ہوجاتی ہیں۔ حکومت ہند نے بڑھتی ہوئی اینٹی مائکرو بائل مزاحمت کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے اینٹی مائکرو بائل مزاحمت کی روک تھام کا قومی پروگرام نیشنل سینٹر آف ڈزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) کے ساتھ بارہویں پنچ سالہ منصوبہ کے تحت شروع کیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت عوام میں ادویات کے معقول استعمال کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کیلئے آئی ای سی سرگرمیاں انجام دی جارہی ہیں۔
24اینٹی بائیٹک اور دیگر ادویات کو کسی تشخیص کے بغیر دواؤں کی دکان پر فروخت کرنے پر روک لگانے کی خاطر ڈرگ اینڈ کاسمیٹک رول 1945 میں ترمیم کی گئی ہے تاکہ ان دواؤں کے استعمال پر کنٹرول کیا جاسکے۔ ایچ ون شیڈول میں شامل دواؤں کو ایک رجسٹرڈ ڈاکٹر کی جائز تشخیص پر ہی فروخت کیا جاسکتا ہے اور اس کی وارننگ دوا کے پیکج پر سرخ رنگ کے بارڈر یا آر ایکس کی علامت کے ذریعے دی جاتی ہے۔
اب انگریزی دوائیں بیچنے والوں کیلئے ضروری ہوگا کہ وہ مریض کا نام، تشخیص کرنے والے ڈاکٹر کی تفصیلات ، نام اور فروخت کی جانے والی دوا کی مقدار وغیرہ کا علیحدہ رجسٹر میں اندراج کرے۔ جس کا ادویات کے کنٹرول کے عہدیدار وقفے وقفے معائنہ کریں گے۔ ایسے رجسٹرڈ کم ازکم تین سال کی مدت تک محفوظ رکھنے ہوں گے۔
یہ بات صحت اور خاندانہ بہبود کے وزیر مملکت پھگن سنگھ کولستے نے ایک راجیہ سبھا میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے بتائی۔
एक टिप्पणी भेजें