نئی دہلی، انسانی وسائل کے فروغ کے مرکزی وزیر پرکاش جاؤڈیکر نے نئی دلی میں شرکاء کو تعلیمی انتظامیہ میں اختراع کیلئے قومی ایوارڈ پیش کئے۔ یہ ایوارڈز تعلیمی منصوبہ بندی اور انتظامیہ کی قومی یونیورسٹی (این یو ای پی اے) نئی دلی کی طرف سے قائم کئے گئے ہیں۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر موصوف نے تعلیمی افسروں سے کہا کہ وہ سب کے لئے مساوی تعلیم کے نشانے کے حصول کے لئے ایک اہم رابطے کے طورپر کام کریں۔ اس موقع پر ہندوستان بھر کے تقریبا 150 ضلع اور بلاک سطح کے تعلیم سے متعلق افسران فیکلٹی آف یونیورسٹی کے اہلکار اور
دیگر لوگ موجود تھے۔
پرکاش جاؤدیکر نے ایوارڈ جیتنے والوں اور والدین سمیت تعلیم فراہم کرنے کے کام سے جڑے تمام حلقوں کی طرف سے سرگرم شرکت ہونی چاہئے۔ وزیرموصوف نے کہا کہ اختراعی عمل زندگی کا ایک طویل عمل ہے اور ہمیشہ بہتر نتائج فراہم کرتا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے بنگلورو کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کے حالیہ کارناموں کا ذکر کیا۔ جس کا دنیا کی بہترین چھوٹی یونیورسٹیوں کی فہرست میں 8واں درجہ ہے۔
وزیر موصوف نے کہاک ہ تعلیم کا مقصد موجودہ نظام سے ایک اچھا انسان پیدا کرنا ہے۔ جناب پرکاش جاؤڈیکر نے تعلیمی نظام میں اصلاح کے لئے ٹیچروں اور ہیڈماسٹروں میں معیاری لیڈرشپ پیداکرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہیڈماسٹروں کا ایک علیحدہ کیڈربنانے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے کہ ایک ٹیچرکوجو 40 یا 45 سال کی عمر میں ہیڈ ماسٹر بن جاتا ہے، معیاری تعلیم فراہم کرنے میں خودکووقف کرنے کیلئے مزید 15سے20سال کا ایک موقع فراہم ہوگا۔
وزیرموصوف نے استادوں کی کوالٹی کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب پرکاش جاؤڈیکر نے علاقائی کے ساتھ ساتھ قومی سطح پر مستقبل میں اختراعی کنونشن کے اہتمام کا بھی اعلان کیا۔ جہاں اختراع میں شامل ٹیچرس، والدین، این جی اوز، متعلقہ محکمے اور متعلقہ شراکت دار اختراع میں شرکت کریں گے۔
एक टिप्पणी भेजें