نئی دلّی ، خدمات کی فراہمی یا فوائد حاصل کرنے یا ترغیبات
وغیرہ کے حصول کے لئے آدھار شناخت دستاویز کا استعمال حکومت کی جانب سے
فراہم کردہ ڈلیوری عمل کو آسان بنا دیتا ہے ۔
اس کے ذریعے شفافیت اور اثر
انگیزی کا راستہ ہموار ہوتا ہے اور استفادہ کنندگان کو اپنا استحقاق براہ
راست آسان طریقے سے بغیر کسی دقت اور پریشانی کے حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے
اور آدھار کسی بھی شخص کی شناخت ثابت کرنے کے لئے درکار کئی طرح کے
دستاویزات کی جگہ ایک واحد کافی ثبوت ہوتا ہے ۔
آدھار منجملہ دیگر چیزوں
کے اس بات کی بھی ضمانت دیتا ہے کہ مرکز اور ریاستی حکومت کسی سبسڈی کے
سلسلے میں جب کنسولیڈیٹڈ فنڈ کا استعمال کرے گی تو اسے استفادہ کنندہ کے
سلسلے میں آدھار نمبر کی جانچ کرنی ہوگی ۔
چونکہ سرکاری نظام تقسیم کے تحت فراہم کرایا جانے والا رعایتی قیمتوں پر ملنے والا اناج اور این ایف ایس اے وغیرہ کے تحت خوراک سبسڈی کی نقد منتقلی کے لئے بھارت کے کنسولیڈیٹیڈ فنڈ سے بار بار اخراجات کا متقاضی ہوتا ہے ، صارفین امور ، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کی وزارت نے 8 فروری ، 2017 ء کو آدھار ایکٹ کے تحت ایک نوٹفکیشن جاری کیا ہے ،
چونکہ سرکاری نظام تقسیم کے تحت فراہم کرایا جانے والا رعایتی قیمتوں پر ملنے والا اناج اور این ایف ایس اے وغیرہ کے تحت خوراک سبسڈی کی نقد منتقلی کے لئے بھارت کے کنسولیڈیٹیڈ فنڈ سے بار بار اخراجات کا متقاضی ہوتا ہے ، صارفین امور ، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کی وزارت نے 8 فروری ، 2017 ء کو آدھار ایکٹ کے تحت ایک نوٹفکیشن جاری کیا ہے ،
جس میں یہ کہا
گیا ہے کہ جن استفادہ کنندگان کے پاس این ایف ایس اے کے تحت راشن کارڈ ہیں ،
وہ اپنی جانب سے آدھار نمبر ہونے کا ثبوت پیش کریں یا پھر اپنے آدھار
کی تصدیق کرائیں تاکہ انہیں این ایف ایس اے کے تحت ترغیبات ( اناجوں پر دی
جانےو الی سبسڈی یا این ایف ایس اے کے تحت خوراک سبسڈی کی نقد منتقلی )
فراہم کی جا سکیں ۔
یہ شرط تمام نئے استفادہ کنندگان کے لئے بھی نافذ ہو گی
۔ یہ نوٹفکیشن 8 فروری ، 2017 ء سے تمام ریاستوں اور مرکزی انتظام کے
علاقوں میں ( آسام ، میگھالیہ اور جموں و کشمیر کے علاوہ ) نافذ العمل ہو
گیا ہے ۔
این ایف ایس اے کے تحت ایسے استفادہ کنندگان ، جن کے پاس ابھی تک آدھار نمبر نہیں ہے یا انہوں نے اپنے آپ کو آدھار کے تحت درج نہیں کرایا ہے ، تاہم وہ این ایف ایس اے کے تحت ترغیبات حاصل کرنے کے خواہش مند ہیں ، انہیں 30 جون ، 2017 ء تک آدھار انرولمنٹ کے لئے درخواستیں گزارنی ہوں گی اور وہ اس سلسلے میں آدھار انرولمنٹ مراکز (www.uidai.gov.in پر فہرست دستیاب ہے ) پر جاکر آدھار انرولمنٹ کے لئے کارروائی کر سکتے ہیں ۔
این ایف ایس اے کے تحت ایسے استفادہ کنندگان ، جن کے پاس ابھی تک آدھار نمبر نہیں ہے یا انہوں نے اپنے آپ کو آدھار کے تحت درج نہیں کرایا ہے ، تاہم وہ این ایف ایس اے کے تحت ترغیبات حاصل کرنے کے خواہش مند ہیں ، انہیں 30 جون ، 2017 ء تک آدھار انرولمنٹ کے لئے درخواستیں گزارنی ہوں گی اور وہ اس سلسلے میں آدھار انرولمنٹ مراکز (www.uidai.gov.in پر فہرست دستیاب ہے ) پر جاکر آدھار انرولمنٹ کے لئے کارروائی کر سکتے ہیں ۔
एक टिप्पणी भेजें