نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ انڈومان ونکوبار کے خوبصورت جزائر نہ صرف قدرتی مناظر کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ ہندوستان کی ہمہ ثقافتی ، ہمہ مذہبی اور ہمہ لسانی سماجی تانے بانے کی ایک چھوٹی کائنات پیش کرتے ہیں ۔ وینکیا نائیڈو پہلی بار پورٹ بلئیر میں آمد پر ، پورٹ بلئیر میونسپل کارپوریشن کی جانب سے اپنے اعزاز میں اہتمام کی جانے والی شاندار تقریب استقبالیہ کے حاضرین سے خطاب کررہے تھے ۔جزائر انڈومان ونکوبار کے لیفٹیننٹ گورنر ایڈمرل ڈی کے جوشی پورٹ بلئیر کے رکن پارلیمان بشنو پدارے اوردیگرسرکردہ شخصیات بھی اس شاندار تقریب استقبالیہ میں شامل تھیں ۔
وینکیا نائیڈو نے پورٹ بلئیر و جزائر انڈومان ونکوبار کو ہندوستان کی تحریک آزادی کا ایک مربوط سالم حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جگہ ہم میں جو ش و احترام کا جذبہ پیدا کرتی ہے کہ ان جزائر کو تحریک آزادی کی منفرد تاریخ کی حیثیت حاصل ہے ۔ کیونکہ یہ جزائر ہندوستان کی قومی تحریک آزادی میں اس کے سالم حصے کی حیثیت سے شامل رہے ہیں ۔ یہاں لاتعداد سیاحوں کی آمد تو پہلے سے ہی جاری ہے اور اگر ان جزائر سے رابطہ کاری میں مزید بہتری پیدا کی جائے تو ان میں سیاحت کے وافر امکانات موجود ہیں ۔
وینکیا نائیڈو نے اس موقع پر زور دے کر کہا کہ ریاستی سرکاروں کو ملک کے مختلف علاقوں کے میڈیکل کالجوں اور اسکولوں کے طلبا کو پورٹ بلیئر کی بدنام زمانہ سیلیولر جیل دکھانے کے لئے خصوصی دوروں کا اہتمام کرنا چاہئے تاکہ ہمارے طلبا ہمارے جانباز مجاہدین آزادی کی قربانیوں سے واقفیت حاصل کرسکیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج جہاں یہ جزائر سیاحوں کی انتہائی پسندید ہ منزل سیاحت کی حیثیت حاصل کرچکے ہیں ، وہیں ہندوستان کی تحریک آزادی میں ان جزائر کی خدمات کو روشن کیا جانا چاہئے تاکہ باقیماندہ ملک کے لوگ بھی بالخصوص ہماری نئی نسل پورٹ بلئیر کی بدنام زمانہ جیل کی واقفیت حاصل کرسکیں ، جہاں برطانوی آمروں نے ہمارے مجاہدین آزادی پر انتہائی سفاک اورغیر انسانی سلوک رو ا رکھا تھا۔
اس موقع پر وینکیا نائیڈو نے ان جزائر کو مادر فطرت کے ایک بیش قیمت نگینہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان جزائر کو ان کی دائمی پاکیزگی کے ساتھ برقرار رکھا جانا چاہئے ۔ ہم سب کو انہیں ہماری تاریخی روایت کے حوصلہ افزا منارہ روشنی کے طور پر فروغ دینا چاہئے ۔ نائیڈو نے کہا کہ ان جزائر کی پاکیزہ اور قدرتی دولت اورفضا کی حفاظت انتہائی اہم حیثیت رکھتی ہے۔ انہوں نے پورٹ بلیئر میونسپل کارپوریشن کا جانب سے چلائی جارہی مختلف ترقیاتی اور فلاحی اسکیموں کے لئے کارپوریشن کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو یہاں ہزاروں برسوں سے آباد دیسی قبائل اوریہاں کے قدرتی مناظر کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہئے ۔ وینکیا نائیڈو نے اپنے اعزاز میں اہتمام کی جانے والی شاندار تقریب استقبالیہ میں جو تقریر کی تھی اس کا متن حسب ذیل ہے ۔
انہوں نے کہا ’’ مجھے ، ہمارے جانباز مجاہدین آزادی کی زبردست قربانیوں کی یاد دلانے والے اس مقام پر آپ سب کے ساتھ اپنی موجودگی پر انتہائی مسرت ہورہی ہے ۔ یہ جزیرہ قربانی ہے ۔ یہ ناقابل تسخیر قوت ارادی کا جزیرہ ہے ۔ یہ ایک مسحور کن خوبصورتی کا جزیرہ ہے ، یہ ایک جزیرہ مہارت ہے ۔ میں ہمارے ملک کے اپنی جان عزیز کی قربانیاں دینے والے ونائک دامودر ساورکر ، بٹوکیشور دت اور یوگیندر شکلا جیسے جنگ آزادی کے عظیم شہیدوںکو سلام عقیدت پیش کرتا ہو ں۔میں ان جزائر کے جفاکش عوام کی شدید اور جانفشا ں محنتو ں اور جفاکشی کو سلام کرتا ہو ں جو ان مجاہدین ازادی کے خوابوں کو عملی تعبیر دینے کی کوشش کررہے ہیں ۔
جزائر انڈومان ونکوبار نہ صرف یہ کہ قدرتی خوبصورتی کی جلوہ نمائی کرتے ہیں بلکہ ہندوستان کے ہمہ ثقافتی ، ہمہ مذہبی اور ہمہ لسانی سماجی تانے بانے کی نمائندگی کرتے ہیں ۔
وینکیا نائیڈو نے کہا کہ آج جہاں یہ جزائر سیاحوں کی پسندیدہ منزل سیاحت کی حیثیت حاصل کرچکے ہیں وہیں ہندوستان کی تحریک آزادی سے ان جزائر کے رشتوں پر بھی روشنی ڈالی جانی چاہئے تاکہ ملک کے باقیماندہ علاقوں میں آباد لوگ اور بالخصوص ہماری نئی نسل پورٹ بلئیر کی بدنام زمانہ سیلیولر جیل سے واقفیت حاصل کرسکے جہاں برطانوے آمروں نے ہمارے مجاہدین آزادی کے ساتھ انتہائی سفاک اور غیر انسانی سلوک روا رکھا تھا۔
یہ جزائر ہماری تحریک آزادی کے جزو لاینفک کی حیثیت سے جڑے رہے ہیں اور ان کی منفرد تاریخی وراثت اور روایت سے نہ صرف حوصلہ پیدا ہوتا ہے بلکہ ہمارے اندر احترام کا جذبہ ابھرتا ہے ۔ میرے خیال سے مرکزی سرکار اور تمام ریاستی سرکاروںکو اپنے اسکولوں اور کالجوں کے طلبا کے لئے ان جزائر کے دوروں کا اہتمام کرنا چاہئے تاکہ ہماری نئی نسل اس بدنام زمانہ سیلیولر جیل کے بارے میں جان سکیں اور ہماری جانباز مجاہدین آزادی کی عظیم قربانیوں سے واقفیت حاصل کرسکیں ۔
جیسا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ یہ جزائر اپنی کامیابیوں اورترقیات کے سبب جزائر مہارت کی حیثیت اختیار کرچکے ہیں۔ شدید دشواریوں کا سامنا کرنے کے باوجود انڈمان اورنکوبار کے جزیروں نے متعدد میدانوں میں نمایا ں کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ مجھے بتایا گیا کہ اس مرکز کے زیر انتظام اس علاقے کا صحت اشاریہ ملک کے دیگر علاقوں کے قومی اوسط سے بھی بہترہے ۔ یہاں ٹیکہ کاری کا عمل صد فیصد مکمل کرلیا گیا ہے ۔ یہ واقعی نمایاں کامیابی ہے ۔میں اس کامیابی کے لئے یہاں کی انتظامیہ کی کوششوں کے لئے مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔
مجھے یہ جان کر بھی خوشی ہوئی ہے کہ یہاں کا تعلیم کا اشاریہ بھی پورے ملک کے اوسط اشاریہ صحت سے بہتر ہے اوریہاں کے بچے اسکول چھوڑ کر نہیں جاتے ۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ ان جزائر کے تینوں اضلاع میں ’’بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ مہم ‘‘ کو انتہائی زورشور کے ساتھ روبہ عمل لایا جارہا ہے اور اسکولوں میں داخلہ لینے والے بچوں میں 49 فیصد تعداد لڑکیوں کی ہے ۔ ملک کی کل آبادی کے نصف کے بقدر کی حیثیت رکھنے والی خواتین اگر تعلیم کے میدان میں پیچھے رہیں تو ملک ترقی نہیں کرسکتا ۔ بجاطور پر یہ بات کہی جاتی ہے کہ ایک عورت کو پڑھانا پورے کنبے کو تعلیم دینے کے مترادف ہے ۔
ان جزائر نے بڑی تعداد میں سیاحوں کو بڑی تعداد میں اپنی جانب متوجہ کیا ہے اور اس میں مزید اضافے کے زبردست امکان موجود ہیں ۔اگر ان جزائر سے رابطہ کاری میں بہتری پیدا کی جاسکے ۔ میں اس بات سے بھی واقف ہوں کہ سرکار ان جزائر کی ترقی کے لئے متعدد اقدامات کررہی ہے ۔اس کے ساتھ ہی ان جزائر کے دور دراز کے محل وقوع اورکمزوررابطہ کاری کے مسئلے پر بھی قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ حکومت ہند نے اس سلسلے میں ایک سب میرن کیبل پروجیکٹ شروع کیا ہے جو چنئی کو پورٹ بلئیر کے ساتھ راست طور سے جوڑے گا اس کے ساتھ ہی چھ دیگر جزائر بھی اس پروجیکٹ کے سبب ان جزائر سے جُڑ جائیں گے ۔
پورٹ بلئیر ہوائی اڈے پر انٹگریٹیڈ ٹرمنل بلڈنگ کی تعمیر کی جارہی ہے ، جس میں 1200 فضائی مسافروں کی گنجائش ہوگی ۔امکان ہے کہ اس عمارت کی تعمیر کا کام 2020 تک مکمل کرلیا جائے گا۔ مجھے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پورٹ بلئیر اور چنئی اور پورٹ بلئیر اور کولکتہ کے درمیان رعایتی شرحوں پر چارٹر پروازوں کا اہتمام کیا جارہا ہے اور وشاکھا پٹنم اور پورٹ بلئیر کے درمیان پروازیں جاری ہیں ۔ ان طیاروں میں ان جزائر کے لوگوں کے لئے 50 نشستیں رعایتی شرحوں پر دستیاب کرائی گئی ہیں ۔
مجھے خوشی ہے کہ حکومت ہند نے پورٹ بلئیر کو اپنے اسمارٹ سٹی مشن میں شامل کیا ہے اور پروجیکٹ مینجمنٹ کنسلٹنٹ کی تقرری کا عمل جاری ہے ۔مجھے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پورٹ بلئیر میونسپل کونسل ایریا پورٹ بلئیر کی 13 ہزار 500 اسٹریٹ لائٹس میں ایل ای ڈی بلب لگائے جانے کی کامیابی کے ساتھ ایک ایل ای ڈی میونسپلٹی علاقہ بن گیا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ انتظامیہ نے خصوصی طبی خدمات کے فقدان کو محسوس کرلیا ہے اور 2015 سے جنوبی انڈمان ضلع میں ایک میڈیکل کالج شروع کردیا گیا ہے تاکہ خواہشمند طلبا کو طبی تعلیم دستیاب کرائی جاسکے ۔ یہا ں کی انتظامیہ کو متعدد ترقیاتی ،فلاحی اقدامات کے لئے مبارکباددینے کے ساتھ ساتھ میں ماحولیات ، منفرد قدرتی وسائل کی دولت اور یہاں کے ان دیسی قبائل کے تحفظ کی اہمیت پر بھی زور دینا چاہوں گا جو یہاں پر ہزاروں برسوں سے آباد ہیں۔
مجھے یہ جان کر بھی خوشی ہوئی ہے کہ حکومت ہند نے آئی لینڈ ڈیولپمنٹ ایجنسی کے تحت 5 جزائر کو حقیقی ترقیات کے لئے منتخب کیا ہے ۔ جن میں سے 5 جزائر میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے منصوبے شامل ہیں ،جس سے سیاحت میں زبردست اضافہ ہوگا ۔یہ جزائر مادرفطرت کے قیمتی جواہرات کی حیثیت رکھتے ہیں ۔آئیے ہم سب مل کر ان کی اور ان کے قدیمی تقدس اور پاکیزگی کی حفاظت کریں اور انہیں سماجی ،معاشی ترقی کا م مرکز بناکر ان کی ناموری میں مزید اضافہ کریں اور انہیں ان کی تاریخی وراثت کا منارہ نور بنائیں ۔
एक टिप्पणी भेजें