نئی دہلی،حکومت ہند نے جموں و کشمیرمیں سرحدپار سے ہونے والی گولی باری کے سبب دودھ دینے والے موشیوں پکی ہلاکت کے بدلے میں دی جانے والی معاوضے کی رقم میں اضافہ کر کے اسے 50 ہزار روپے فی موشی کر دیا ہے۔ جموںو کشمیر کے سرحدی علاقے کو سرحد پار کی فائرنگ کے سبب مویشیوں کی ہلاکت کے علاوہ فصلوں اور گھروں کی تباہی کا سامنا ہے۔
یہاں یہ امر ملحوظ رہے کہ حکومت ہند نے دسمبر 2017 کے مہینے میں سرحد پار کی گولی باری کے متاثرین کیلئے ریلیف کیمپوں کے خرچ کا اعلان کیا تھا، اسی طرح سے حکومت گولی باری کے سبب تباہ کرنے ہونے والےگھروں ، فصلوں اور مویشیوں کے لئے معاوضہ دینے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم محسوس کیا گیا کہ دودھ دینے والے جانوروں کی ہلاکت کے عوض فراہم کیا جانے والا معاوضہ 30 ہزار روپے فی جانور دودھ دینے والے جانوروں کی اصل قیمت کے مقابلے میں کافی کم ہے ۔ سرحدی علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کے مسئلے پر غور کرتے ہوئے حکومت ہندمعاوضہ کی اس رقم کو بڑھا کر 50 ہزار روپے فی جانور کر دیا ہے۔
ابتدا میں جموں وکشمیر کی ریاستی حکومت کے ذریعہ متاثرین کے دعوؤں کی ادائیگی کی جائے گی ۔ اس سے قبل ریاستی حکومت متاثرین کے نقصانات کا جائزہ لے گی۔ اس کے بعد معاوضے کی یہ رقم امور داخلہ کی وزارت کے ذریعہ سلامتی سے متعلق خرچ (ریلیف اور بازآبادکاری ) کے تحت ادا کر دی جائے گی۔ اس سلسلے میں یکم جون 2018 کو جموں وکشمیر کی ریاستی حکومت کو حکم نامہ جاری کر دیا گیا تھا۔
एक टिप्पणी भेजें