Halloween Costume ideas 2015

ڈی اے وائی – ایم یو ایل ایم کے تحت 1907.5کروڑ روپے جاری کئے گئے

Image result for images - housingنئی دہلی،یہ وضاحت 12؍مئی 2018 کو ایک اخبار میں شائع مضمون ‘‘ ہاؤسنگ کی وزارت کی چھ اسکیموں میں صرف 22 فیصد فنڈ کا استعمال ہوا’’کے سلسلے میں ہے۔ یہ مضمون دیہی ترقی سے متعلق پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی کے ذریعے دی گئی معلومات کی بنیاد پر شائع کیا گیا۔یہ مضمون ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے ذریعے نافذ کی جا رہی اسکیموں/مشنوں سے متعلق جاری /استعمال کئے جانے والے فنڈ کے اعداد وشمار کی غلط تشریح پر مبنی ہے، جس کے نتیجے میں غلط اظہار ہوتا ہے۔فنڈ جاری کرنا /استعمال کرنا سرکاری مالی ضابطوں کے معمول کا حصہ ہے تاکہ مناسب اکاؤنٹنگ نظام کو یقینی بنایا جا سکے اور یہ ٹھوس پیش رفت اور مشن کے اہداف /مقاصد کے حصول کی رفتار کا درست پیمانہ نہیں ہے۔زیادہ تر اسکیمیں بڑی پونجی والے پروجیکٹ ہیں، جن کی تکمیل کی مدت ایک سے 3 سال تک ہے۔

جہاں تک مشن کے مقاصد/اہداف کا تعلق ہےاور شہری امور کی وزارت نے ٹھوس اور مالی ، دونوں صورتوں میں قابل قدر کامیابی حاصل کی ہے۔ فنڈ کے استعمال کے سرٹیفکیٹ کو مالی سال (جس میں یہ امداد جاری کی گئی) کے خاتمے پہ 12 ماہ کے اندر داخل کرنا ضروری ہے۔اس لئے سال 18-2017 کے دوران جاری کی گئی مجموعی گرانٹ 46663کروڑرتھی جبکہ استعمال کے سرٹیفکیٹ ، جنہیں مارچ2016 تک جاری کی جانا تھا، تقریباً 10365کروڑ روپے کے تھے۔ قائمہ کمیٹی کو استعمال کئے گئے فنڈ سے متعلق دیئے گئے اعداد وشمار کا تعلق 16-2015 تک جاری کئے گئے فنڈ سے ہی تھا۔ حقیقت یہ ہے کہ 18-2017 کے خاتمے پر10365کروڑ روپے کے استعمال کے سرٹیفکیٹ کے اصل اعداد و شمار 15403کروڑ روپے کے سرٹیفکیٹ اسکول کو موصول ہو چکے ہیں۔ اس اعداد و شمار میں کچھ استعمال کے سرٹیفکیٹ ایسے ہیں، جو اگلے مالی ، 19-2018میں واجب ہوں گے۔

الگ الگ مشن سے متعلق فنڈ کے اجرا ، پروجیکٹ کے پیش رفت اور استعمال کی صورت میں حاصل پیش رفت کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے:

اسمارٹ سٹی مشن:

اسمارٹ سٹی مشن میں امرت جیسے کئی دیگر مشن شامل ہیں اور کچھ پروجیکٹوں کا نفاذ سرکاری -پرائیویٹ ساجھے داری میں کیا جا رہا ہے۔ 50626کروڑروپے کی لاگت والے 1333 پروجیکٹ یا تو مکمل کر لئے گئےہیں، یا ان کا نفاذ کیا جا رہا ہے ۔ مجموعی طور پر ملک بھر میں پھیلے تمام 99 اسمارٹ سٹیز کیلئے 203979کروڑروپے کی لاگت والے پروجیکٹوں کو نشان زد کیا گیا ہے۔

اب تک جن 99 اسمارٹ شہروں کاا نتخاب کیا گیا ہے ان میں سے 91 شہروں کو ایس پی وی(اسپیشل پرپز وہیکل) کی حیثیت سے شامل کیا گیا ہے ۔9اسمارٹ شہروں احمدآباد، راجکوٹ، ودودرا، وشا کھا پٹنم، بھوپال، پونے، کاکی ناڈا، سورت اور ناگپور میں انٹیگرٹیڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرس( آئی سی سی سی) پہلے ہی قائم کئے جاچکے ہیں۔14مزید شہروں میں اس کے لئے کام جاری ہے، جبکہ 32شہروں میں یہ کام ٹینڈر جاری کرنے کے مرحلے میں ہے۔

4 شہروں میں 228 کروڑ روپے کی مالیت کے اسمارٹ روڈ پروجیکٹس مکمل کئے جاچکے ہیں۔جبکہ 40 شہروں میں 5123 کروڑ روپے مالیت کے اسمارٹ روڈ پروجیکٹس تنفیذی/ ٹینڈرنگ کے مرحلے میں ہیں۔6شہروں میں اسمارٹ سولر پروجیکٹس مکمل کئے جاچکے ہیں جبکہ 49اسمارٹ سولر پروجیکٹس تنفیذی/ ٹینڈرنگ کے مرحلے میں ہیں۔6 شہروں میں اسمارٹ واٹر پروجیکٹس مکمل کئے جاچکے ہیں،جبکہ 43 شہروں میں اسمارٹ واٹر پروجیکٹس تنفیذی/ ٹینڈرنگ مرحلے میں ہیں۔ اسی طرح 46 شہروں میں استعمال شدہ پانی کے لئے اسمارٹ ویسٹ واٹر پروجیکٹس مکمل کئے جاچکے ہیں/ نفاذ کے مرحلے میں/ٹینڈرنگ کے مرحلے میں ہیں۔13شہروں میں 734 کروڑ روپے کی مالیت کے عوامی و نجی شراکت داری پر مبنی پروجیکٹس مکمل کئے جاچکے ہیں جبکہ52 شہروں میں 7753 کروڑ روپے کی مالیت کے پروجیکٹس تنفیذی/ ٹینڈرنگ کے مرحلے میں ہیں۔علاوہ ازیں13شہروں میں 107 کروڑ روپے کی مالیت کے دیگر اہم پروجیکٹس مثلاً ثقافتی ورثے کا تحفظ، آبی مہانوں کی ترقی، عوامی مقامات کی ترقی، کا کام مکمل کیا جاچکا ہے۔جبکہ 5865 کروڑ روپے کی مالیت کے پروجیکٹس تنفیذی/ٹینڈرنگ کے مرحلے میں ہیں۔

اسمارٹ شہروں کاانتخاب مختلف مرحلوں میں کیا گیا تھا۔آخری 9 اسمارٹ شہروں کا انتخاب جنوری 2018 میں کیا گیا تھا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسمارٹ سٹی کی حیثیت سے انتخاب کے بعد تقریباً12 سے 18 مہینے کا وقت لگتا ہےجب اسپیشل پرٖپز وہیکل، ایک پروجیکٹ مینجمنٹ کنسلٹینٹ کی تقرری،تفصیلی رپورٹ تیار کرنے کےعلاوہ ٹینڈر جاری کرنے کے بعد کام سونپ دیا جاتا ہے۔اسمارٹ سٹی پروجیکٹس کی تکمیل کے لئے معینہ وقت مختلف مرحلوں کے اعتبار سے، جس دوران ان شہروں کا انتخاب کیا گیا، درج ذیل ہے:۔
مرحلہ 1 کے تحت آنے والے شہر2019-20-- تا 2020-21
مرحلہ 2 کے تحت آنے والے شہر2019-20-- تا 2021-22
مرحلہ 3 کے تحت آنے والے شہر2020-21-- تا 2021-22
مرحلہ 4 کے تحت آنے والے شہر 2020-21-- تا 2021-22 

امرُت

امرُت کے تحت ریاستی سالانہ ایکشن پلان(ایس اے پی)کے حجم 77640 کروڑ روپے میں سے 65075 کروڑ روپے کی مالیت کے پروجیکٹس(84 فیصد)نفاذ کے مختلف مرحلے میں ہیں۔ اس میں جن پروجیکٹوں کےلئے ٹینڈر جاری کیا گیا ہے اور جن پروجیکٹوں کے لئے ڈی پی آر کو منظوری دیدی گئی ہے سبھی شامل ہیں۔ملک کی 22 کروڑ سے زائد آبادی کو اس مشن سے فائدہ حاصل ہوگا۔ اب تک کل 11945 کروڑ روپے جاری کئے جاچکے ہیں۔325روپے کی مالیت کے تقریباً 400 پروجیکٹس مکمل کئے جاچکے ہیں جبکہ 40074 کروڑ روپے کی مالیت کے 21088 پروجیکٹس کے لئےکنٹریکٹس دیئے جاچکے ہیں اور یہ پروجیکٹس عمل آوری کے مختلف مرحلے میں ہیں۔ مزید برآں 13586 کروڑ روپے کی مالیت کے 895 پروجیکٹس ٹینڈرنگ کے مرحلے میں ہیں جبکہ 10824 کروڑ روپے کی مالیت کے 729 پروجیکٹس کے لئے ڈی پی آر کو منظوری دیدی گئی ہے۔علاوہ ازیں اس مشن کے تحت اب تک 8.58 لاکھ پانی کے کنکشن دیئے جاچکے ہیں۔مشن کے آخر تک جون2020 تک ملک بھر میں تقریباً 1.4 کروڑ پانی کے کنکشن فراہم کرائے جائیں گے۔37 لاکھ اسٹریٹ لائٹوں کو کفایتی توانائی ایل ای ڈی لائٹوں سے بدلا جاچکا ہے۔اس مشن کے تحت تقریباً 322ہرے بھرے مقامات اور باغات کا کام مکمل کیاجاچکا ہے۔دہلی اور ممبئی میں تعمیری اجازت نامے حاصل کرنے کے لئے سنگل ونڈو کلیئرینس سسٹم لاگو کیاجاچکا ہے۔جس کے تحت صرف 8 ضابطوں کے ساتھ 60 سے کم دنوں میں تعمیرات کے لئے منظوری دی جاتی ہے۔370 شہروں میں آن لائن بلڈنگ پرمیشن سسٹم(او بی ایس) کام کررہا ہے، جبکہ بقیہ شہروں میں اس عمل کو نافذ کرنے کا کام جاری ہے۔

اسکیم کے تحت ریاستوں کو کل 24،475 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں ، اب تک اس اسکیم کے تحت 45.86 مکانوں کو منظوری دی گئی ہے ان میں سے 23.43 مکانات کی بنیاد ڈال دی گئی ہے اور 7.02 لاکھ مکانات اب تک تعمیر کردیئے گئے ہیں۔ جن میں سابقہ اسکیم کے غیر مکمل مکانات بھی شامل ہیں۔

ڈے۔این یو یل ایم

مشن کے تحت 1907.5 کروڑ روپے اب تک جاری کئے گئے ہیں ۔اس مشن میں سبھی قانونی قصبوں کو توسیع دی گئی ہے ، مشن کے شروع کئے جانے کے بعد سے 6.36.956 فیض پانے والوں کے لئے روزگار پیدا کئے گئے ہیں۔ شہروں میں تقریباً 11 لاکھ غریبوں کو ہنر مندی کی تربیت دی گئی ہے تاکہ ان کے روزگار کے معاملے حل ہوں۔ 281197 سیلف ہیلپ گروپ بنائے گئے ہیں اور ریووالونگ فنڈ کے ساتھ 194879 سیلف ہیلپ گروپوں کی مدد کی گئی ہے جب کہ 382746 سیلف ہیلپ گروپوں کو ایس ایچ جی بینک لنک ایج پروگرام کے تحت قرضے دیئے گئے ہیں۔ اسٹریٹ وینڈر سروے 2178 قصبوں میں مکمل کرلئے گئے ہیں اور 1675403 اسٹریٹ وینڈرس (سڑکوں پر پھرنے والے ہاکرس) کی نشاندہی کی گئی ہے اور 792286 آئی ڈی کارڈ جاری کئے گئے ہیں۔ شہروں میں رہنے والے بے گھر لوگوں کے لئے 1565 شیلٹرس کی منظوری دی گئی ہے اور 961 سیلٹر کام کررہے ہیں۔

ایچ آر ڈی اے وائی

بارہ شہروں کے لئے سٹی ایچ آر ڈی اے وائی منصوبوں کو منظوری دی گئی ہے۔ 421.47 کروڑ روپے کی مالیت کے 66 ڈی پی آر ایس منظور کئے گئے ہیں ۔ اسکیم کے نفاذ کے لئے بارہ شہروں کے واسطے 261.31 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت اب تک کل خرچ 209.5 کروڑ روپے ہے۔ 58 پروجیکٹس مختلف مرحلوں میں زیر نفاذ ہیں۔ 

سووچھ بھار ت اربن مشن

ریاستوں کے لئے کل 6592 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں ۔ کل 48.67 لاکھ گھروں میں ٹوائلٹ اور 3.3 لاکھ کمیونٹی سیٹس پہلے ہی تیار کردی گئی ہیں اور 8.3 انفرادی بیت الخلا 0.37 لاکھ کمیونٹی اور پبلک ٹوائلٹ زیر تعمیر ہیں۔ اب تک 2679 شہروں کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک شہر قرار دیا گیا ہے اور تیسرے فریق کے سرٹی فکیشن کے بعد 2133 شہروں / یو ایل بی کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک کا سرٹی فکیٹ دیا گیا ہے۔ 62436 اربن وارڈز کا 100 فی صد ٹھوس کچرے کو گھر گھر جمع کرنے کے تحت احاطہ کیا گیا ہے جبکہ 145 فنکشنل پلانٹ سے کچرے کو کھاد میں تبدیل کرنے میں 13.11 لاکھ ٹی پی اے تک کامیابی حاصل کی گئی اور 65 لاکھ ٹی پی اے پر کام جاری ہے۔ تقریباً 88 میگاواٹ توانائی کچرے سے تیار کی جارہی ہے اور کچرے سے توناائی کے پلانٹس پر کام جاری ہے۔
Labels:

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget