مذکورہ ایکٹ کی دفعہ 115 جے ایچ ، منجملہ دیگر چیزوں کے، اس امر کی تجویز بھی رکھتی ہے کہ مرکزی حکومت اپنی جانب سے ایکٹ کی تجاویز کے مطابق استثنائی کا نوٹیفکیشن، متعلقہ ترمیم اور اختیار کی جانے کی تجاویز مشتہر کرسکتی ہے، جس کا تعلق کسی ایسی غیر ملکی کمپنی سے ہو جسے پی او ای ایم کی بنیاد پر پہلی مرتبہ بھارت میں مقیم کمپنی قرار دیا گیا ہو اور یہ کمپنی اس سے قبل بھارت میں کبھی مقیم کمپنی کے طور پر تسلیم نہ کی گئی ہو، چنانچہ مرکزی حکومت اس سلسلے میں متعلقہ کمپنی کی مجموعی آمدنی، غیر احتساب شدہ ٹوٹ پھوٹ، خساروں کو ملتوی یا آگے لے جانے، کلیکشن یا وصولی اور ٹیکس سے احتراز کرنے کی تجاویز کے سلسلے میں متعلقہ مذکورہ کمپنی کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ لے سکتی ہے۔
اس تجویز کےتحت یہ بھی انتظام کیا گیا ہے کہ یہ تغیراتی تجاویز، پی او ای ایم کے سلسلے میں احتساب کی کارروائی سے قبل کی سال کی تاریخ تک یا آئندہ برسوں کے سلسلے میں بھی نافذ العمل ہوں گی۔
اس سلسلے میں مذکورہ استثنائی کی تفصیلات پر مبنی مسودہ مشتہری، ترمیم اور اختیار کی جانے والی تجاویز وضع کرکے آمدنی ٹیکس کے محکمے کی ویب سائٹ درج ذیل: (www.incometaxindia.gov.inپر اپ لوڈ کردی گئی ہیں تاکہ تمام شراکت داروں اور عوام الناس کے تبصروں کا حصول ممکن ہوسکے۔
اس سلسلے میں مسودہ قواعد سے متعلق تجاویز اور تبصرے 23 جون 2017 تک الیکٹرانک طریقے سے ای-میل ایڈریس درج ذیل : dirtpl1@nic.in.پر بھی ارسال کئے جاسکتے ہیں۔
एक टिप्पणी भेजें