نئی دہلی، کامرس اور صنعت کے محکمے کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ہندوستان یوروپی یونین کے ساتھ ایک وسیع البنیاد باہمی تجارتی اور سرمایہ کاری معاہدے (بی آئی ٹی اے ) اور یوروپین فری ٹریڈ ایسوسی ایشن (ای ایف ٹی اے ) کے ساتھ ایک تجارتی ،معاشی شراکتداری معاہدے (ٹی ای پی اے ) پر گفتگو کررہا ہے ۔ ہندوستان کو ان مذاکرات سے مثبت نتائج کی امید ہے ۔
اس کے ساتھ ہی ہندوستان بی ٹی آئی اے مذاکرات شروع کرن کی غرض سے یوروپی یونین کے رد عمل کا منتظر ہے ۔اب تک ٹی ای پی اے مذاکرات کے 15 دور ہوچکے ہیں اور توقع کی جاتی ہے کہ ان معاہدوں کے نتیجے میں کپڑے کی صنعت سمیت متعددشعبوںمیں تجارت اور سرمایہ کاری کا وسیع تربہاؤ ممکن ہوسکے گا۔
حکومت ہند یوروپ میں برآمدات کے شعبے میں مقابلے کی اہلیت میں اضافے اور دیگر بازاروں میں برآمدات کے شعبوں میں مقابلہ جاتی اہلیت میں اضافے کے لئے مسلسل کام کرتی رہی ہے اس کے ساتھ ہی حکومت کی جانب سے جون 2016 اوردسمبر 2016 میں علی الترتیب ملبوسات اور تیار شدہ مال کے شعبے میں خصوصی پیکج شروع کرچکی ہے ۔
اس کے ساتھ ہی مرکزی سرکار کی جانب سے امینڈیڈ ٹکنالوجی اَپ گریڈیشن فنڈ اسکیم (اے ٹی یوایف ایس ) ، پردھان منتری روزگار پروتساہن یوجنا (پی ایم پی آر پی وائی ) جیسی اسکیموں ٖپر بھی عمل آوری کی جارہی ہے۔علاوہ ازیں ملبوسات کی برآمدات پر ریاستی سطح کی رعایتوں کی اسکیم پر بھی عمل کیا جارہا ہے ۔
ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کی اسکیم ، مربوط پیداوار کی اسکیم اور عالمی مقابلہ جاتی اہلیت کی اسکیم کو روبہ عمل لایا جارہا ہے ۔ مزید برآں حکومت ہند کی جانب سے کئے جانے والے مندرجہ بالا اقدامات کے علاوہ ہندوستان سے ملبوسات کی برآمدات کے فروغ کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں ، جن میں مرچنڈائز ایکسپورٹ فرام انڈیا اسکیم (ایم ای آئی ایس) ان اسکیموں پرنئی خارجہ تجارتی پالیسی 2020-1015 کے تحت عمل آوری کی جارہی ہے۔
اس کے دائرہ کار میں اضافہ ، ملبوسات کے شعبے کے لئے بحری جہاز میں مال بھیجے جانے سے قبل اور بعد کے قرض کی شرح سود میں رعایت ، مارکیٹ ، ایکسیز ،انیشیٹو اسکیم ،مارکیٹ ڈیولپمنٹ اسسٹنس اسکیم اور ایکسپورٹ پرفارمنس سرٹیفکیٹ انٹائٹلمنٹ اسکیم سمیت متعدددیگر اسکیمیں شامل ہیں ۔
एक टिप्पणी भेजें