Halloween Costume ideas 2015

نیپال میں ارون۔ سوئم پن بجلی پروجیکٹ کے بجلی کی پیداوار کے پُرزے کیلئے سرمایہ کاری کی تجویز کو منظوری

نئی دہلی۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں اقتصادی امور سے متعلق کابینہ کمیٹی نے منظوری دیدی ہے: 

(i) ارون سوئم (پن بجلی پروجیکٹ ایچ ای پی )کی ،جو 900 میگاواٹ بجلی تیار کرے گا ، پیداوار کرنے والے آلات کیلئے سرمایہ کاری۔ اس پر مئی 2015 کی قیمتوں کی سطح پر 5723.72 کروڑ روپئے لاگت آنے کا تخمینہ ہے۔ 

(ii) پروجیکٹ کی تکمیل کا عرصہ ، فائنانشیل کلوزر کی تاریخ سے 60 مہینے ہوگا جو اس سال کاماہ ستمبر مقرر کیا گیا ہے۔ 

(iii) عملدرآمد کرنے والی موجودہ ایجنسی کیلئے گزشتہ اُمور سے لیکر آئندہ تک کیلئے منظوری پہلے ہی دی جاچکی ہے۔ یہ منظوری ایس جے وی این ارون سوئم بجلی بنانے والی کمپنی پرائیویٹ لمیٹیڈ (ایس اے پی ڈی سی) کے نام پر دی گئی ہے۔ یہ کمپنی نیپال میں رجسٹرڈ ہے ۔ 

(iv) اگر اس کام کے کسی بھی حصے کو پہلے سے یا فی الحال نیپالی حکام انجام دے رہے ہیں تو اسے سینٹرل الیکٹریسٹی اتھارٹی (سی ای اے) کی طرف سے سرٹیفکیٹ دیا جائے گا اور اسے پروجیکٹ کی درکار لاگت میں سے، مطابقت کے ساتھ ہی کم کردیا جائے گا۔ 

یہ پروجیکٹ مشرقی نیپال کے سنکھواسبھا ضلع میں ارون دریا پر واقع ہے۔دریا کے طاس کی اسکیم میں بتایا گیا ہے کہ یہ باندھ 70 میٹر اونچا سیمنٹ کا بنا ہوا ہوگا اور اس کی سب سے اگلی سرنگ (ایچ آر ٹی) 11.74 کلو میٹر کی ہوگی۔ اس میں زیر زمین پاور ہاؤس ہوگا جس میں بائیں کنارے پر 225 میگاواٹ بجلی بنانے والے چار یونٹ ہوں گے۔ 

ایس جے وی این لمیٹیڈ نے یہ پروجیکٹ بین الاقوامی مقابلہ جاتی بولی کے ذریعے حاصل کیا ہے ۔ نیپال کی حکومت اور ایس جے وی این لمیٹیڈ کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر مارچ 2008 میں اس پروجیکٹ کیلئے دستخط کیے گئے تھے۔ اس پروجیکٹ کی مدت 30 سال ہوگی جس میں تعمیر کے پانچ سال بھی شامل ہوں گے۔ پروجیکٹ بنانے سے متعلق معاہدے (پی ڈی اے ) پر 25 نومبر 2014 کو دستخط کیے گئے تھے جس کے تحت 25 سال کی رعایتی مدت کیلئے نیپال کو 21.9 فیصد مفت بجلی فراہم کرائی جائے گی۔ پروجیکٹ کی تعمیر کی وجہ سے بھارت اور نیپال دونوں ملکوں میں روزگار کے تقریباً تین ہزار موقع فراہم ہوں گے۔ 

اس پروجیکٹ سے بھارت کو اضافی بجلی فراہم ہوگی جس سے ملک میں بجلی کی فراہمی میں استحکام پیدا ہوگا۔ نیز نیپال کے ساتھ اقتصادی رابطوں کو بھی استحکام ملے گا ۔ اس پروجیکٹ سے ملنے والی بجلی کو نیپال میں دھلکیبر سے بھارت میں مظفر پور تک برآمد کیا جائیگا۔
Labels:

एक टिप्पणी भेजें

MKRdezign

संपर्क फ़ॉर्म

नाम

ईमेल *

संदेश *

Blogger द्वारा संचालित.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget