نئی دہلی، حالیہ یوروپی سنیما کی جھلک پیش کرتے ہوئے یوروپی یونین کے فلمی میلے (ای یو ایف ایف) کا آغاز نئی دلی میں 18 جون کو سری فورٹ آڈیٹوریم میں ہوگا اور اس میں 24 حالیہ یوروپی فلموں کو ، جن کا تعلق 23 یوروپی یونین رکن ممالک سے ہوگا، اس سال اِس فلمی میلے میں دکھایا جائے گا۔ عالمی سنیما کے شائقین کے لئے ان میں کچھ غیر معمولی کہانیاں بھی شامل ہوں گی۔ یوروپی یونین کے فلمی میلے کا اہتمام وزارت اطلاعات و نشریات، حکومت ہند کے تحت، فلمی میلے کا ڈائریکٹوریٹ کر رہا ہے اور اس میں یوروپی یونین اور یوروپی یونین کے رکن ممالک کے سفارتخانوں کے تحت مختلف شہروں کے فلمی کلبوں کے وفود کی بھی شرکت ہوگی۔
یہ میلہ بھارت میں18جون سے 31 اگست کے دوران نئی دلی، چنئی، پورٹ بلیئر، پونے، پڈوچیری، کولکاتہ، جے پور، وشاکھا پٹنم، تھریشور، حیدر آباد اور گوا سمیت 11 شہروں میں منعقد کیا جائے گا ۔ تنوع کی خصوصیت کا حامل اِس ای یو ایف ایف کے تحت آسٹریا، بیلجیئم ، بلغاریہ، کروٹیا، سائپرس، چیک جمہوریہ، ڈنمارک، اسٹونیا، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، یونان، ہنگری، اٹلی، لاتویا، لتھوانیا، لگزمبرگ، نیدر لینڈ، پرتگال، سلوواکیا، اسپین اور سویڈن جیسے ممالک کی فلمیں دکھائی جائیں گی۔
اس سال ایک خصوصی پیشکش کے طور پر ناظرین، طلبہ اور فلمسازوں کو کٹریناکرناکووا، (سلوواک فلم پروڈیوسر) پاؤلا اورٹز (اسپین کے ڈائرکٹر) سلواتور الوکا(اطالوی ڈائرکٹر) یانس کورِس (یونانی ڈائرکٹر) دوگلس بوس ویل (بیلجیئم کے ڈائرکٹر) آدم فیکٹے (ہنگری کے اداکار) سے گفت و شنید کا موقع حاصل ہوگا۔ یہ تمام شخصیات، اس فلمی میلے میں شرکت کے لئے بھارت آ رہی ہیں۔ بھارت کی اداکار نینا کلکرنی ، جو لگزمبرگ فلم میں کام کر چکی ہیں، انہیں اس فلمی میلے میں اسکرین کیا جا رہا ہے اور وہ گوا میں، اس فلمی میلے میں شرکت کریں گی۔
23ویں یوروپی یونین کے اِس فلمی میلے میں کچھ غیر معمولی کہانیاں بھی شامل ہیں۔ ان فلمی کہانیوں میں حقیقت اس وقت تھوڑا سا نظروں سے اوجھل ہو جاتی ہے، جب سائبر کی دنیا جاگ اٹھتی ہے۔ ایک ڈرامہ، جو اینٹی ہیروز کے ذریعے پیش کیا جائے، اس کے تحت ایک آدمی اپنی شادی شدہ زندگی سے خوش نہیں ہے اور یہ شخص اپنے آزادی کے اظہار کے لئے عجیب و غریب طریقے اختیار کرتا ہے، موسیقی کے ایک نقاد کو اُس وقت غصہ آتا ہے، جب اس کے والد اس کے طرز عمل پر اعتراض کرتے ہیں اور دونوں کے دونوں، ایک پرکشش ماہر نفسیات عورت کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اسی طریقے سے تین کُرد بچے غیر متوقع طور پر ایک روئیں کھڑے کردینے والے سفر میں اکٹھے ہو جاتے ہیں اور اس سفر کے دوران غصے میں بھرے ہوئے ان کے رشتے دار ان کا پیچھا کرتے ہیں۔ یہ چند کہانیاں تجسس سے بھرپور وہ موضوعات ہیں، جو یوروپی یونین فلمی میلے 2018 میں شامل کی گئی ہیں۔
یوروپی یونین فلمی میلہ 2018، دلی میں،18 سے 24 جون کے دوران منعقد ہوگا اور اس کے توسط سے شہر میں چند نفیس ترین فلموں کا انتخاب پیش کیا جائے گا۔ ان میں وہ فلمیں بھی شامل ہوں گی، جو آج کے یوروپ میں خاصی معروف و مقبول ہوئی ہیں۔ یوروپی یونین فلمی میلے کا اہتمام وزارت اطلاعات و نشریات کے تحت فلمی میلے کے ڈائریکٹوریٹ اور یوروپی یونین کے ذریعے سری فورٹ آڈیٹوریم کمپلیکس میں کیا جائے گا۔
اس میلے کا افتتاح، اطلاعات و نشریات کے وزیر مملکت، جناب راجیہ وردھن سنگھ راٹھور، 18جون 2018 کو شام 6 بجے، سری فورٹ کمپلیکس (آڈیٹوریم نمبر-2) میں، وزارت اطلاعات و نشریات کے سکریٹری جناب امت کھرے اور بھارت میں یوروپی یونین کے وفد کے ڈپٹی سربراہ جناب ریمنڈ میجس کی موجودگی میں کریں گے۔ جناب چیتنیہ پرساد، ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل، ڈائریکٹوریٹ آف فلم فیسٹیولس، محترمہ کیٹرینا ٹومکووا، جو سلوواک جمہوریہ کے سفارتخانہ کے مشن کی ڈپٹی سربراہ ہیں، وہ بھی اس موقع پر موجود ہوں گی۔ سلوواک کی پروڈیوسر کیٹرینا کرناکووا، جن کی فلم لٹل ہاربر اس سال ، اس میلے میں اولین فلم ہے، وہ بھی افتتاحی تقریب میں شریک ہوں گی۔ پاؤلا اورٹز (اسپین کی ڈائرکٹر)، اطالوی ڈائرکٹر سلا واتور الوکا، اپنی اپنی فلموں کی پیشکش کے دوران موجود رہیں گے۔
ایوارڈ یافتہ فلم ‘لٹل ہاربر’ کی کہانی ان دو بچوں کے سچے واقعات سے متاثر ہو کر لکھی گئی ہے، جن کی معصومیت سے ان کی زندگی ہمیشہ کے لئے بدل جاتی ہے۔ یہ ایسے2 بچوں کی کہانی ہے، جو خود کو گھر کی بجائے گلیوں میں زیادہ محفوظ محسوس کرتے ہیں۔ اس کہانی میں زندگی کے سخت حقائق اور تخیل دونوں کاحسین امتزاج ہے۔ 10سال کی عمر کا زرکا اپنی ماں کے ساتھ رہتا ہے، جو ماں بننے کے لئے ہر گز تیار نہیں ہے، وہ اپنا بیشتر وقت علیحدہ گزارتی ہے۔محبت حاصل کرنے کی اپنی زبردست خواہش سے مغلوب ہو کر اور ایک باقاعدہ کنبے کی تشکیل کی غرض سے ، دو بچوں کی متبادل ماں بننا بھی پسند کرتی ہے۔
یہ فلم انگلش ذیلی ٹائٹلوں کے ساتھ پیش کی جائے گی۔ 18 برس سے اوپر کے ناظرین کو ہی یہ فلم دیکھنے کی اجازت ہوگی اوریہ موقع پہلے آؤ پہلے پاؤ کی بنیاد پر دیا جائے گا۔
ای یو ایف ایف میں دکھائی جانے والی فلموں میں دی میجک آف چلڈرن (آسٹریا)، لیبرنتھس (بیلجیئم)، وکٹوریہ (بلغاریہ)، کاؤ بوائز (کروٹیا) ، بوائے آن دی برج(سائپرس)، ٹائیگر تھیوری/ ٹیوری ٹگرا (چیک ریپبلک)، واک وِد می/ڈی اسٹین ہیف ڈگے (ڈنمارک)، لینڈ آف مائن/انڈر سینڈیٹ (ڈنمارک)، دی مین ہو لکس لائک می /مینو ناؤ گا اونو (اسٹونیا)، اَن ایکسپکٹیڈ جرنی (فِن لینڈ)، 9 منتھ اسٹریچ /9موئس فرمے (فرانس)، ہاؤس وداؤٹ روف/ہاؤس اونے ڈیک(جرمنی) ، کسنگ؟/اونٹوس فلیونٹی (یونان) کلس آن وہیلس (ہنگری)، ترانتا آن دی روڈ (اٹلی)، دی لیسن/ اِزلیڈو ماگیڈز(لاتویہ)، وین یو ویک اَپ (لتھوانیا)، اے ویڈنگ/نوسیز (لگزمبرگ)، لیٹر فار دی کنگ (نیدر لینڈس)، اے بریو بنچ (پولینڈ)، مدر نوز بیسٹ (پرتگال)، لٹل ہاربر/پیاٹا لاڈ(سلوواکیہ)، دی برائڈ/لا نوویا(اسپین) اور ایٹرنل سمر(سویڈن) شامل ہیں۔
دکھائی جانے والی فلموں کی مختصر کہانی
نئی دلی میں دکھائی جانے والی فلمیں
مہمان کے طور پر شریک ہونے والے ڈائرکٹروں/پروڈیوسروں/اداکاروں کے خاکے
یوروپی یونین (ای یو)کے بارے میں :
یوروپی یونین 28 ممالک پر مشتمل ہے اوریہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے۔ چین اور بھارت کے بعد دنیا کی تیسری سب سےبڑی آبادی یہاں رہائش پذیر ہے۔ اگرچہ ان ممالک میں خاصا تنوع پایاجاتا ہے۔ تاہم جو ممالک یوروپی یونین کی تشکیل کرتے ہیں (یعنی رکن ممالک ہیں) وہ سب کے سب ممالک مماثل بنیادی اقدار یعنی امن، جمہوریت ، قانون کی حکمرانی اور حقوق انسانی کے احترام کے تئیں عہد بند ہیں۔ انہوں نے مشترکہ ادارے قائم کر رکھے ہیں تاکہ مشترکہ مفادات کے معاملے میں، فیصلے جمہوری طریقے سے یوروپی سطح پر لی جا سکیں۔ سرحدوں سے پاک واحد منڈی فراہم کرکے اور ایک واحد کرنسی (یعنی یورو)، جسے 19 رکن ممالک نے اختیار کر رکھا ہے، یوروپی یونین نے تجارت و روزگار کو خاطرخواہ فروغ دیا ہے۔ یہ ہمہ گیری سے متعلق پالیسیوں کے معاملے میں بھی سر فہرست ہے۔
एक टिप्पणी भेजें